مورخہ 12؍جون2022ء
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصاراللہ طاہرریجن لندن کو سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق ملی۔الحمدللہ
تمام ریجن میں پروگرام کے مطابق انفرادی نماز تہجد اورباجماعت نماز فجر سے اجتماع کا آغاز کیا گیا۔تمام مجالس کے زعماء کرام کے ذریعہ انصار کو نماز تہجد کے لئے پیغام دیا گیا۔اسی طرح انصار بھائیوں کوحضورانور کی خدمت میں خط لکھنے کی تحریک کی گئی۔مجلس عاملہ ریجن اورکمیٹی اراکین کو نماز تہجد ،نماز فجر ،تلاوت قرآن کریم،حضورانور کی خدمت میں دعائیہ خط اورصدقہ دینے کی خصوصی توجہ دلائی گئی اور اللہ کے فضل سے تمام ممبران کو اس پرعمل پیرا ہونے کی توفیق ملی ۔الحمدللہ
اجتماع ہرلحاظ سے کامیاب ٹھہرا۔مؤرخہ 12؍جون کو صبح 8بجے مسجد فضل سے ملحقہ محمود ہال میں آغاز ہوا۔پہلے سیشن کے مرکزی مہمان و مہمان خصوصی مکرم حارث احمد ملک صاحب ایڈیشنل قائد تبلیغ تھے۔اسی طرح بزرگان سلسلہ میں سے مکرم مولانا فیروزعالم صاحب مبلغ سلسلہ کو مدعوکیا گیاتھا۔
پروگرام سے قبل انصار بھائیوں کی رجسٹریشن ڈیسک پر رجسٹریشن کی گئی اور پھر تمام انصار و مہمان کرام کو ’’نان پائے‘‘ سے ناشتہ پیش کیاگیا۔تما م احباب نے ناشتہ کو بہت پسند کیا۔تقریباً160 انصار بھائیوں نے ناشتہ سے استفادہ کیا۔
مکرم حارث ملک صاحب نے پہلے اجلاس کی صدارت فرمائی ۔ تلاوت قرآن پاک سے پروگرام کا آغاز ہوا۔عہد کے بعد مکرم حکیم مینشاصاحب نے رشتہ ناطہ کے حوالہ سے لیکچر دیا۔
ان کے بعد مکرم مولانا فیروز عالم صاحب نے خلافت کے ساتھ اپنے واقعات جو مسجدفضل اور محمودہال کی یادوں سے وابستہ تھے، نہایت دلکش انداز میں پیش کیے جس سے تمام حاضرین بڑے محظوظ ہوئے ۔آپ نے تقریباً پینتالیس منٹ پرمبنی تقریر کی ۔
یاد رہے اجتماع کمیٹی نے یہ تجویز منظور کی تھی کہ دو ایسے بزرگوں کو درخواست کی جائے جو مسجد فضل اور محمودہال سے وابستہ خلفاء کے ساتھ اپنی یادداشتوں کو انصار بھائیوں کے ساتھ شیئر کر سکیں ۔چنانچہ اسی پروگرام کے تحت مکرم فیروزعالم صاحب اور مکرم منصور احمد شاہ صاحب کو درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس موضوع پر لب کشائی فرماویں۔الحمدللہ یہ تجربہ بہت مستحسن رہا۔
مکرم حارث احمد ملک صاحب نے خلافت کی برکات و اہمیت کے بارہ میں مختصرلیکن جامع اندازمیں اپنے خیالات کا اظہارکیا۔آپ نے اپنے خطاب کے بعد بتایا کہ اب اجتماع کی بقیہ کاروائی جاری رہیں گی جس میں مختلف علمی مقابلہ جات ہوں گے، آخر میں آپ نے دعا کروائی۔
پہلے سیشن کے بعد علمی مقابلہ جات کروائے گئے ۔ علمی مقابلہ جات محمود ہال کی دونوں منزلوں پر منعقد کیے گئے۔جن کی تفصیل اس طرح ہے ۔
1۔مقابلہ تلاوت ،نظم اورقرآن کوئز نچلی منزل
2۔ مقابلہ تقاریر، اردو ،انگریزی اور اردو و انگریزی فی البدیہہ بالائی منزل
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مقابلہ جات میں حصہ لینے والے اکثر انصار بھائیوں کے اسماء گرامی اجتماع سے پہلے حاصل کرلئے گئے تھے ۔مجالس کی سطح پر پوزیشن ہولڈرز کو ریجنل اجتماع میں نمائندگی کے لئے خصوصی تحریک کی گئی اور زعماء کرام کے ذریعہ سب انصار تک پیغام پہنچایا گیا۔تمام نو مجالس سے مقابلہ جات میں حصہ لینے والوں کی لسٹیں پہلے سے تیار کرلی گئی تھیں۔اس کے علاوہ بھی انصار نے مقابلہ جات میں شمولیت اختیار کی۔100سے زائد انصار نے علمی مقابلہ جات میں حصہ لیا۔الحمدللہ
دوسراسیشن دوپہر کے طعام اور نماز ظہرو عصر کے بعد شروع ہوا۔
دوسرے اور اختتامی سیشن میں مہمان خصوصی مکرم رفیع احمد بھٹی صاحب نائب صدر مجلس تھے ۔بزرگان میں سے مکرم سیّد منصور احمد شاہ صاحب تشریف لائے۔
آخری سیشن میں تلاو ت و نظم اور عہد کے بعد کھیل اورعلمی مقابلہ جات میں پوزیشن ہولڈرز انصار کو انعامات دئیے گئے۔ان مقابلہ جات کے پوزیشن ہولڈرز کے علاوہ دیگر خصوصی انعامات بھی رکھے گئے تھے جس کی مختصر تفصیل ذیل میں درج کی جارہی ہے۔
۔ ہر مجلس سے بہترین ناصر
ہر مجلس سے بہترین منتظم –
۔ پہلی تین بہترین مجالس اول ،دوم ،سوم
اسی طرح ریجنل عاملہ سے تین بہترین ممبران کی خدمت میں ٹرافی پیش کی گئی۔
ان انعامات کے علاوہ تین مزید خصوصی انعام رکھے گئے تھے ۔جو مکرم احسان اللہ قمر صاحب ،مکرم عبدالباسط صاحب اور مکرم محموداللہ صاحب کو ان کی ریجن میں خدمات کے اعتراف میں پیش کیے گئے۔
تقسیم انعامات کے معاً بعد سوشل میڈیا کے حوالہ سے Presentation پیش کی گئی جس میں جماعتی ویب سائٹ اور ان کے استعمال کے بارہ میں انصارکو آگاہ کیا گیا۔
مکرم ومحترم رفیع احمد بھٹی صاحب نائب صدر مجلس نے اپنے اختتامی خطاب میں خلافت سے تعلق اور آئندہ نسلوں کی خلیفۃ المسیح سے ذاتی تعلق اور سوشل میڈیا کے بہتر استعمال اور منفی استعمال کی روک تھام کے لئے انصار کو ان کی ذمہ داریو ں کی طرف توجہ دلائی ۔
آپ کی اختتامی تقریر سے قبل مکرم منصوراحمد شاہ صاحب نائب امیر جماعت یوکے نے حضرت خلیفۃ المسیح سے اپنے ذاتی واقعات اور بالخصوص حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی عاجزی کے بارہ میں اپنا ایک واقعہ بڑے ہی پیارے اور جذباتی انداز میں پیش کیا۔آخر میں مکرم مہمان خصوصی کی درخواست پر آپ نے دعاکروائی۔
اجتماع کے ورزشی مقابلہ جات کا پروگرام 29؍مئی کو King St Georges Park میں ہوا ۔جس میں جماعتی روایات کے مطابق افتتاخی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمان خصوصی مکرم شکیل احمد بٹ صاحب نائب صدر مجلس تھے ۔درج ذیل ورزشی مقابلہ جات کروائے گئے۔
1۔ دوڑ 2۔ کلائی پکڑنا 3۔گولہ پھینکنا 4۔بیڈمنٹن 5۔ کرکٹ 6۔فٹبال 7۔رسہ کشی
ان مقابلہ جات میں کل 115 انصار بھائی شامل ہوئے ۔
کھیلوں کے مقابلہ جات سے قبل انصار کو ناشتہ پیش کیاگیاجبکہ چائے کاانتظام سار ا دن میسر رہا۔ظہرو عصر کی نماز کے بعد انصار کو بریانی سے لنچ کروایاگیا۔
اجتماع سے قبل اجتماع کمیٹی کا قیام کیا گیا۔جس کے 22 ممبران تھے ۔ ناظم اعلی مکرم سعید احمد بھٹی صاحب تھے ۔ اجتماع سے قبل اس کمیٹی کے چار تفصیلی اجلاسات منعقد ہوئے جس میں علمی مقابلہ جات،سپورٹس کے مقابلہ جات اور اجتماع گاہ کی تیار ی اور اسی طرح اختتامی تقریب کے انعقاد کے لئے مکمل لائحہ عمل تیار کیا گیا۔مختلف شعبہ جات بناکر ان شعبہ جات کے سپردذمہ داریو ں کے تعین کے ساتھ ساتھ ہرشعبہ کے ناظم پر ایک نگران مقر ر کیاگیا جو متعلقہ شعبہ کو اضافی تعاون کے لئے ہر وقت میسررہے۔
اللہ کے فضل سے جماعتی روایات کے مطابق نہایت شاندار رنگ میں اجتماع اختتام پذیر ہوا۔مہمان کرام نے اجتماع کے تمام پروگرامزاور لمحات کو بڑے اچھے کلمات کے ساتھ سراہا اورخوشنودی کا اظہار فرمایا ۔سپورٹس کے مقابلہ جات کی حاضری 115 اور فائنل اجتماع ڈے کی حاضری 210 رہی۔الحمدللہ